یکم جنوری سے ہر پاکستانی شہری کا شناختی کارڈ ہی صحت کارڈ تصور کیا جائے گا
یکم جنوری سے ہر پاکستانی شہری کا شناختی کارڈ ہی صحت کارڈ تصور کیا جائے گا
اپنی اہلیت جاننے کے لیے آپ 1جنوری کو اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر بغیر ڈیش کے لکھیں اور 8500پر میسج کریں.....&
.
صحت کارڈ
یکم جنوری سے آ پ کا شناختی کارڈ بطور صحت کارڈ تصور کیا جائے گا
صحت کارڈ سے دو طرح کے علاج ہوتے ہیں
1- ثانوی علاج 2- ترجیحی علاج
(ثانوی علاج) میں زچگی شامل ہے جس میں
نارمل ڈیلیوری ، C سیکشن / آپریشن ، زچگی کی پیچیدگیاں ، پیدائش سے پہلے چار بار معائنہ ، پیدائش کے بعد ایک بار معائنہ ، نوزائیدہ بچے کا ایک بار معائنہ ،
اس میں داخلے سے ایک دن قبل کی ادویات ،
اور ہسپتال سے اخراج کے بعد مزید پانچ دن کی ادویات بھی شامل ہیں ۔
(ترجیحی علاج میں شامل بیماریاں)
امراض قلب کا علاج ،
ذیابیطس سے متعلق پیچیدگیوں کا علاج ،
حادثاتی چوٹیں یعنی ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا علاج ،
سڑک کے حادثے علاج ،
دل ، جگر ، گردے پھیپھڑوں کا علاج ،
یرقان کا علاج ،
کالے یرقان کا علاج ،
کینسر کا علاج ،
اعصابی نظام کی جراحی،
آخری درجے پر گردوں کی بیماری کا علاج
ترجیحی علاج میں ہسپتال کے اخراج کے بعد ایک بار مفت معائنے کی سہولت بھی موجود ہے ۔۔۔
یہ وہ تمام بیماریاں ہیں جن کا علاج صحت کارڈ کے ذریعے ممکن ہے
مقرر کردہ ہسپتال میں پہنچتے ہی صحت سہولت پروگرام کا نمائندہ ہسپتال کے اسقبالیے پر آپ کی رہنمائی کے لیے موجود ہوگا ،
نمائندہ آپ کے قومی صحت کارڈ کی جانچ کے بعد آپ کو متعلقہ شعبے کے متعلق رہنمائی کریگا
داخلی علاج کی صورت میں مریض کو کرائے کے مد میں 1000 روپے دیے جائیں گے ، جو کہ ایک سال میں زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ ادا کیے جائیں گے
اس کے علاوہ اگر مریض پینل کردہ ہسپتال میں دوران علاج فوت ہو جائے ، تو اسکی تجہیز و تدفین کے لیے مبلغ 10,000 روپے ادائیگی کی جائیگی
یہ اہم معلومات شئیر کریں تاکہ غریب آدمی کو اس کارڈ کی اہمیت کے بارے میں پتہ ہو
No comments