بھارت میں تبلیغی اجتماع کرنے پر امیرکے خلاف قتل کا مقدمہ
بھارت میں تبلیغی اجتماع کرنے پر امیرکے خلاف قتل کا مقدمہ
ویب ڈیسک
نئی دہلی:بھارت میں اقلیتوں کے مذہبی معاملات میں بھی مداخلت شروع کردی گئی، پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا الزام لگا کرتبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف قتلِ خطا کا مقدمہ درج کردیا۔
اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ مولانا سعد کاندھلوی نے 2 مرتبہ نوٹس بھجوانے کے باوجود کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر نئی دہلی میں نظام الدین ایریا کے تبلیغی مرکز کا اجتماع منسوخ نہیں کیا۔
مقدمہ میں پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ 17 ریاستوں میں سامنے آنے والے ایک ہزار سے زائد کورونا کے کیسز کا تعلق اس اجتماع سے بنتا ہے اور یہ سب مبینہ طور پر بیرون ملک سے آنے والے تبلیغی ارکان سے متاثر ہوئے ہیں۔
مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف پہلے اجتماع پر پابندی کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا اور اب اس میں قتلِ خطا کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں جس کے تحت ان کی ضمانت بھی نہیں ہوسکتی ۔
مقدمہ کی وضاحت میں پولیس کا موقف ہے کہ 13 مارچ کو ہونے شروع ہونے والا اجتماع
ویب ڈیسک
نئی دہلی:بھارت میں اقلیتوں کے مذہبی معاملات میں بھی مداخلت شروع کردی گئی، پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا الزام لگا کرتبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف قتلِ خطا کا مقدمہ درج کردیا۔
اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ مولانا سعد کاندھلوی نے 2 مرتبہ نوٹس بھجوانے کے باوجود کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر نئی دہلی میں نظام الدین ایریا کے تبلیغی مرکز کا اجتماع منسوخ نہیں کیا۔
مقدمہ میں پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ 17 ریاستوں میں سامنے آنے والے ایک ہزار سے زائد کورونا کے کیسز کا تعلق اس اجتماع سے بنتا ہے اور یہ سب مبینہ طور پر بیرون ملک سے آنے والے تبلیغی ارکان سے متاثر ہوئے ہیں۔
مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف پہلے اجتماع پر پابندی کی خلاف ورزی کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا اور اب اس میں قتلِ خطا کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں جس کے تحت ان کی ضمانت بھی نہیں ہوسکتی ۔
مقدمہ کی وضاحت میں پولیس کا موقف ہے کہ 13 مارچ کو ہونے شروع ہونے والا اجتماع
No comments